Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسینوں کے تبسم کا تقاضا اور ہی کچھ ہے

سحر عشق آبادی

حسینوں کے تبسم کا تقاضا اور ہی کچھ ہے

سحر عشق آبادی

MORE BYسحر عشق آبادی

    حسینوں کے تبسم کا تقاضا اور ہی کچھ ہے

    مگر کلیوں کے کھلنے کا نتیجہ اور ہی کچھ ہے

    نگاہیں مشتبہ ہیں میری پاکیزہ نگاہوں پر

    مرے معصوم دل پر ان کو دھوکا اور ہی کچھ ہے

    حسینوں سے محبت ہے انہیں پر جان دیتا ہوں

    مرا شیوہ ہے یہ لیکن زمانا اور ہی کچھ ہے

    بھلا کیا ہوش آئے گا بجھے گی کیا لگی دل کی

    یہ آنچل سے ہوا دینے کا منشا اور ہی کچھ ہے

    زبان و عقل و دل تعریف سے جس کی ہیں بیگانے

    اسے سجدہ جو کرتا ہے وہ بندہ اور ہی کچھ ہے

    تجھے ہر شے میں دیکھا سحرؔ نے ہر شے میں پہچانا

    مگر پھر بھی ہے اک پردہ وہ پردہ اور ہی کچھ ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    حسینوں کے تبسم کا تقاضا اور ہی کچھ ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے