Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرت شوق شہادت ہے نکل جانے دو

پیارے لال رونق دہلوی

حسرت شوق شہادت ہے نکل جانے دو

پیارے لال رونق دہلوی

MORE BYپیارے لال رونق دہلوی

    حسرت شوق شہادت ہے نکل جانے دو

    آج خنجر کو گلے پر مرے چل جانے دو

    مست ہو دیدۂ مے گوں سے زمانہ سارا

    تم جو پیمانے سے آنکھ اپنی بدل جانے دو

    دل بھی دے دیں گے طلب گار ہیں گر دل کے حسین

    پہلے چٹکی سے کلیجہ انہیں مل جانے دو

    روکتا کون ہے جاتی ہے تو جائے شب ہجر

    کالا منہ کرنے دو کم بخت کو ٹل جانے دو

    یاد مژگاں ہی سے حاصل ہے مجھے لطف خلش

    تیر چلتے ہیں کلیجے پہ تو چل جانے دو

    ایسا بھی کیا ہے ابھی آئے ہو جانا ٹھیرو

    اور دو چار گھڑی دل کو بہل جانے دو

    طائر روح پہ آفت قفس جسم میں ہے

    چار دیوار عناصر سے نکل جانے دو

    آفت آئے گی محبت کے گنہ گاروں پر

    کھول کر دیتے ہو کیوں زلف میں بل جانے دو

    میں یہ کہتا ہوں کہ اغیار کا جامہ نہ پہن

    دل کو ضد ہے کہ مجھے بھیس بدل جانے دو

    پاؤں رکھتا ہے رہ شوق میں اے حضرت دل

    سر کے بل جاتا ہوں میں آنکھوں کے بل جانے دو

    چھوڑ دو کوچۂ جاناں کا تصور رونقؔ

    دل جو کم بخت مچلتا ہے مچل جانے دو

    مأخذ:

    بیسویں صدی کے شعرائے دہلی (Pg. 106)

      • ناشر: اردو اکادمی، دہلی
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے