حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم
حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم
ایک دن آئے گا جب ان کو بھی یاد آئیں گے ہم
چاندنی بن کر کبھی دامن پہ لہرائیں گے ہم
بن کے آنسو گاہ پلکوں پر ٹھہر جائیں گے ہم
شام کو جام مسرت بھر کے چھلکائیں گے ہم
صبح کو دور چراغ بزم بن جائیں گے ہم
پھر کہاں پائیں گے ہم کو نو عروسان چمن
جب فضائے رنگ و بو میں جذب ہو جائیں گے ہم
ٹوٹ جائے گا غرور بحر نا پیدا کنار
اس طرح بپھری ہوئی موجوں سے ٹکرائیں گے ہم
جب زمانہ خود ہی دھوکا بن گیا شوکتؔ تو پھر
کون جانے کس قدر دھوکے ابھی کھائیں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.