Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حوصلے تھے کبھی بلندی پر

سراج فیصل خان

حوصلے تھے کبھی بلندی پر

سراج فیصل خان

MORE BYسراج فیصل خان

    حوصلے تھے کبھی بلندی پر

    اب فقط بے بسی بلندی پر

    خاک میں مل گئی انا سب کی

    چڑھ گئی تھی بڑی بلندی پر

    پھر زمیں پر بکھر گئی آ کر

    دھوپ کچھ پل رہی بلندی پر

    کھل رہی ہے تمام خوشیوں میں

    اک تمہاری کمی بلندی پر

    ہم زمیں سے یہی سمجھتے تھے

    ہے بہت روشنی بلندی پر

    گر گئی ہیں سماج کی قدریں

    چڑھ گیا آدمی بلندی پر

    زندگی دیکھ کر ہوئی حیران

    آ گئی موت بھی بلندی پر

    مجھ سے صحرا پناہ مانگے ہے

    دیکھ وحشت میری بلندی پر

    ہم زمیں پر گرے بلندی سے

    خاک اڑ کر گئی بلندی پر

    ایک دل پر کبھی حکومت تھی

    یعنی میں تھا کبھی بلندی پر

    کھل رہی ہے کچھ ایک لوگوں کو

    میری موجودگی بلندی پر

    ہے خدا سامنے میرے موجود

    آ گئی بندگی بلندی پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے