Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کے لمس سے بھڑکا بھی ہوں میں

راشد مفتی

ہوا کے لمس سے بھڑکا بھی ہوں میں

راشد مفتی

MORE BYراشد مفتی

    ہوا کے لمس سے بھڑکا بھی ہوں میں

    شرارہ ہی نہیں شعلہ بھی ہوں میں

    وہ جن کی آنکھ کا تارہ بھی ہوں میں

    ان ہی کے پاؤں کا چھالا بھی ہوں میں

    اکہرا ہے مرا پیراہن ذات

    برا ہوں یا بھلا جیسا بھی ہوں میں

    ہوا نے چھین لی ہے میری خوشبو

    مثال گل اگر مہکا بھی ہوں میں

    مرے رستے میں حائل ہے جو دیوار

    اسی کے سائے میں بیٹھا بھی ہوں میں

    ترس جاتا ہوں جس کے دیکھنے کو

    اسی اک شخص سے بچتا بھی ہوں میں

    میں جن لوگوں کی صورت سے ہوں بے زار

    انہی میں رات دن رہتا بھی ہوں میں

    جو میری خوش لباسی کے ہیں قائل

    ان ہی کے سامنے ننگا بھی ہوں میں

    سراسر جھوٹ ہے جو بات میری

    اسی اک بات میں سچا بھی ہوں میں

    اگرچہ فطرتا کم گو ہوں پھر بھی

    جو سچ پوچھو تو کچھ بنتا بھی ہوں میں

    بہت اس شہر میں رسوا ہوں راشدؔ

    مگر کیا واقعی ایسا بھی ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے