ہوا کے ساتھ یاری ہو گئی ہے
ہوا کے ساتھ یاری ہو گئی ہے
دیے کی عمر لمبی ہو گئی ہے
فقط زنجیر بدلی جا رہی تھی
میں سمجھا تھا رہائی ہو گئی ہے
بچی ہے جو دھنک اس کا کروں کیا
تری تصویر پوری ہو گئی ہے
قریب آ تو گیا ہے چاند میرے
مگر ہر چیز دھندھلی ہو گئی ہے
ملا ہے اس طرح وہ ابر باراں
بدن کی آبیاری ہو گئی ہے
ہمارے درمیاں جو اٹھ رہی تھی
وہ اک دیوار پوری ہو گئی ہے
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 101)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.