Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کی چادر صد چاک اوڑھے جا رہے ہیں

رؤف امیر

ہوا کی چادر صد چاک اوڑھے جا رہے ہیں

رؤف امیر

MORE BYرؤف امیر

    ہوا کی چادر صد چاک اوڑھے جا رہے ہیں

    سوارو کس طرف منہ زور گھوڑے جا رہے ہیں

    ہمیں بھی یاد کر لینا جب ان پر پھول آئیں

    ہم اپنا خون پودوں پر نچوڑے جا رہے ہیں

    ثمر تو کیا شجر پر کوئی پتہ بھی نہیں ہے

    مگر ہم ہیں کہ شاخوں کو جھنجھوڑے جا رہے ہیں

    یہ کس صبح حقیقت میں کھلی ہے آنکھ میری

    کہ تیرے خواب بھی اب ساتھ چھوڑے جا رہے ہیں

    میں کس دکھ سے اکیلے دیکھتا جاتا ہوں ان کو

    فضا میں پنچھیوں کے چند جوڑے جا رہے ہیں

    وہ جس کی امن کی بنیاد پر تعمیر کی تھی

    امیرؔ اس شہر جاں میں ظلم توڑے جا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 575)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے