Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائیں تیز تھیں شب بھر چراغ جلتے کیا

سنیل آفتاب

ہوائیں تیز تھیں شب بھر چراغ جلتے کیا

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    ہوائیں تیز تھیں شب بھر چراغ جلتے کیا

    سیاہ رات تھی باہر بھی پھر نکلتے کیا

    وہ جانتا تھا ہماری بلندیوں کے راز

    گرانے والا کوئی اپنا تھا سنبھلتے کیا

    ابھی تو زندگی کے کتنے کھیل باقی تھے

    جو ہارنے لگے خود سے تو داؤں چلتے کیا

    ہزار طرح سے رشتوں کی شاخ کو سینچا

    جڑیں ہی سوکھ گئی تھیں تو پیڑ پھلتے کیا

    ہماری چاہ الگ تھی ہماری راہ الگ

    بنے بنائے ہوئے راستوں پہ چلتے کیا

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 49)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے