Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہواؤں کا جو شہ پر بولتا ہے

منیر سیفی

ہواؤں کا جو شہ پر بولتا ہے

منیر سیفی

MORE BYمنیر سیفی

    ہواؤں کا جو شہ پر بولتا ہے

    ہمارے گھر کا چھپر بولتا ہے

    وہی منظر بہ منظر بولتا ہے

    غزل چہرہ بدن بھر بولتا ہے

    فلک صحرا سمندر بولتا ہے

    طلسم خواب شب بھر بولتا ہے

    کئی فاقوں کا مظہر بولتا ہے

    شکم‌‌ پرور جو پتھر بولتا ہے

    خموشی اوڑھ لیتا ہے فلک بھر

    کبھی وہ شخص اکثر بولتا ہے

    کبھی کرتے ہیں سجدے چاند تارے

    کبھی مٹھی میں کنکر بولتا ہے

    پگھلتی جا رہی ہے برف ساری

    تباہی کا سمندر بولتا ہے

    میں اپنے آپ سے کرتا ہوں باتیں

    کہ خود مجھ سے مرا گھر بولتا ہے

    پہن لیتا ہے وہ جو کچھ بھی سیفیؔ

    بہت اس کے بدن پر بولتا ہے

    مأخذ:

    Phool Khushbu Hawa (Pg. 24)

    • مصنف: منیر سیفی
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے