ہوس کے بیج بدن جب سے دل میں بونے لگا
ہوس کے بیج بدن جب سے دل میں بونے لگا
میں خود سے ملنے کے سارے جواز کھونے لگا
رفیق صبح تھا سورج سے رشتہ داری تھی
سپاہ شب میں یہ کس کا شمار ہونے لگا
عجیب منظر آخر تھا بجھتی آنکھوں میں
وہ مجھ کو مار کے بے اختیار رونے لگا
اس احتیاط کی سرحد سزا سے ملتی ہے
لہو کا نام لیا آستین دھونے لگا
پھر اس کے بعد یہ ساری زمین میری تھی
جگا کے جب سے مجھے یہ ضمیر سونے لگا
مأخذ:
Aks e Gumgushta (Pg. 16)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.