aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزار شکر کبھی تیرا آسرا نہ گیا

سجاد باقر رضوی

ہزار شکر کبھی تیرا آسرا نہ گیا

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    ہزار شکر کبھی تیرا آسرا نہ گیا

    مگر یہ ہے دل آدم کہ وسوسہ نہ گیا

    وہ جب کہ زیست بھی اک فن تھی وہ زمانہ گیا

    اب ایک چیخ کہ انداز‌ شاعرانہ گیا

    بہت ہی شور تھا اہل جنوں کا پر اب کے

    خرد سے آ کے کوئی زور آزما نہ گیا

    چلی ہے اب کے برس وہ ہوائے شدت برف

    دیار دل کی طرف کوئی قافلہ نہ گیا

    بہت ہی سستی ہے بازار جاں میں جنس وفا

    ارے یہ قحط طلب دل کا کارخانہ گیا

    میں توڑ توڑ کے خود کو بناتا رہتا ہوں

    اب ایک عمر ہوئی پھر بھی بچپنا نہ گیا

    بس ایک گھونٹ محبت کا پی کے پچھتائے

    تمام عمر وہ اک تلخ ذائقہ نہ گیا

    کبھی بکھر گئے باتوں میں مثل نگہت گل

    کبھی کلی کی طرح منہ سے کچھ کہا نہ گیا

    گمان یہ تھا کہ بس دو قدم ہے اس کی گلی

    قدم اٹھے تو یہی دو قدم چلا نہ گیا

    میں ایک برگ خزاں دیدہ ہوں زمین کا بوجھ

    ہوائے دہر ترے دوش پر اڑا نہ گیا

    برنگ گل رہے ہم بھی مزاج دان بہار

    بس ایک بار ہنسے پھر کبھی ہنسا نہ گیا

    اب آؤ دن کی کہانی لکھیں کوئی باقرؔ

    کہ رات ختم ہوئی رات کا فسانہ گیا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 658)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے