Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزاروں غم ہیں لیکن بار غم دل پر نہ رکھوں گا

جنید حزیں لاری

ہزاروں غم ہیں لیکن بار غم دل پر نہ رکھوں گا

جنید حزیں لاری

MORE BYجنید حزیں لاری

    ہزاروں غم ہیں لیکن بار غم دل پر نہ رکھوں گا

    یہ نازک آبگینہ اس پہ میں پتھر نہ رکھوں گا

    وہ موسم وہ فضا وہ ساعتیں تیرے بچھڑنے کی

    میں اپنے ذہن میں ماضی کے پس منظر نہ رکھوں گا

    کوئی مسکن نہ ہوگا اب مری بے خواب راتوں کا

    میں اپنے دشمنوں کے بیچ اپنا گھر نہ رکھوں گا

    چلوں گا ساتھ اپنے کاروان سر خوشی لے کر

    جلو میں اب غم اندوہ کا لشکر نہ رکھوں گا

    مرا کیا ہے مجھے کانٹوں پہ سو لینے کی عادت ہے

    مصاف زندگی میں بالش و بستر نہ رکھوں گا

    بہت محتاط رہنے پر بھی اکثر بھیگ جاتا ہے

    میں کوشش لاکھ کرتا ہوں کہ دامن تر نہ رکھوں گا

    بجا ہے اے حزیںؔ مجرم ہوں ناکردہ گناہی کا

    مگر الزام جینے کا میں اپنے سر نہ رکھوں گا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 608)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے