ہزاروں سال سے میں جس کے انتظار میں تھا
ہزاروں سال سے میں جس کے انتظار میں تھا
وہ عکس خواب تو میرے ہی اختیار میں تھا
وہ میری ذات کے پرتو سے ماہتاب ہوا
وگرنہ کرۂ بے نور کس شمار میں تھا
کوئی لگاؤ نہ تھا اب ہرے شجر سے مجھے
میں برگ خشک تھا اڑتے ہوئے غبار میں تھا
سفر میں یوں ہی جھلستا رہا خبر نہ ہوئی
کہ ٹھنڈے پانی کا چشمہ بھی رہ گزار میں تھا
میں بد گماں نہ کبھی اس سے ہو سکا اخترؔ
عجب طرح کا مزہ اس کے جھوٹے پیار میں تھا
مأخذ:
Shora-e-Ajmer (Pg. 106)
-
- اشاعت: 1987
- ناشر: راجستھان اردو اکادمی، جے پور
- سن اشاعت: 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.