Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حفظ گل کے لئے رکھتے جو نگہباں کچھ اور

احسن علی خاں

حفظ گل کے لئے رکھتے جو نگہباں کچھ اور

احسن علی خاں

MORE BYاحسن علی خاں

    حفظ گل کے لئے رکھتے جو نگہباں کچھ اور

    ہو گیا پھولوں سے محروم گلستاں کچھ اور

    لٹ کے سہمے ہوئے پودوں نے یہ سرگوشی کی

    اب نگہبانوں پہ رکھیں گے نگہباں کچھ اور

    شہر دل کچھ تو سجا لیں کہ بھرم رہ جائے

    حسن‌ فاتح کو ہیں تاراج کے ارماں کچھ اور

    وقت ہر سانس کے بدلے میں پسینہ مانگے

    دل یہ چاہے کہ ہو آسان بھی آساں کچھ اور

    شہر سے پھر کوئی وحشی ادھر آیا شاید

    آج صحرا میں ہیں انداز غزالاں کچھ اور

    جن کو مشاطگئ زلف کا دعویٰ تھا بہت

    کر گئے گیسوئے گیتی وہ پریشاں کچھ اور

    پھر کبھی ہو کہ نہ ہو ملنے کی صورت پیدا

    چند ساعت ہی چلے محفل یاراں کچھ اور

    کچھ نہ ہونے پہ بہت کچھ ہے میسر احسنؔ

    کاش ہوتے ترے معمورے میں انساں کچھ اور

    مأخذ:

    siip (Magzin) (Pg. 232)

    • مصنف: Nasiim Durraani
      • اشاعت: 39 (Quarterly)
      • ناشر: Fikr-e-Nau
      • سن اشاعت: 39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے