aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کے موسم میں یادیں وصل کی راتوں میں ہیں

اسعد بدایونی

ہجر کے موسم میں یادیں وصل کی راتوں میں ہیں

اسعد بدایونی

MORE BYاسعد بدایونی

    ہجر کے موسم میں یادیں وصل کی راتوں میں ہیں

    کچھ گلے شکوے یقیناً سب مناجاتوں میں ہیں

    دھوپ کے موسم میں تھے پایاب دریا سب مگر

    کیسے کیسے خشک منظر اب کے برساتوں میں ہیں

    ہیں معطر اب بھی شامیں تیری خوشبو کے طفیل

    ضو فشاں جگنو ترے اب بھی مری راتوں میں ہیں

    تشنگی صدیوں کی قربت سے نہ بجھ پائی مری

    لوگ کتنے مطمئن تھوڑی ملاقاتوں میں ہیں

    دوسروں نے اپنی تقدیروں کے بل سلجھا لئے

    زلف پیچاں ہم ابھی الجھے تری باتوں میں ہیں

    بس گئے شہر حقیقت میں وہ جن کے دل نہیں

    اہل دل تو اب بھی خوابوں کے مضافاتوں میں ہیں

    آج ٹوٹے گا یقیناً پھر طلسم آئنہ

    سارے چہرے مشتعل ہیں سنگ سب ہاتھوں میں ہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 110)

    • مصنف: Asad Badayuni
      • اشاعت: 2008
      • ناشر: National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے