Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر نامہ پڑھتے پڑھتے داستاں ہو جاؤں گا

محور سرسوی

ہجر نامہ پڑھتے پڑھتے داستاں ہو جاؤں گا

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    ہجر نامہ پڑھتے پڑھتے داستاں ہو جاؤں گا

    ایک دن میں بھی شریک کارواں ہو جاؤں گا

    با زباں ہوتے ہوئے بھی بے زباں ہو جاؤں گا

    دل سے چاہو تو تمہارا راز داں ہو جاؤں گا

    بعد از تاراج میں نے یہ کبھی سوچا نہ تھا

    پھر کسی گل سے ملوں گا گلستاں ہو جاؤں گا

    تم کسی واعظ کے چکر میں جدا ہو جاؤ گی

    میں کسی بے سر مؤذن کی اذاں ہو جاؤں گا

    تھام کر ہاتھوں میں اپنے وقت کی بیساکھیاں

    منزل مقصود کی جانب رواں ہو جاؤں گا

    مطمئن رہنا پڑے گا پر نکلنے تک مجھے

    گر ابھی نکلا قفس سے بے اماں ہو جاؤں گا

    تیرگی کی سازشیں ناکام کرنے کے لئے

    صبح صادق شمس کی صورت عیاں ہو جاؤں گا

    گر یوں ہی لپٹا رہا میں کاکل خم دار سے

    آگ بجھتے ہی محبت کی دھواں ہو جاؤں گا

    مسکرانے کی اگر مہلت بھی دی جائے مجھے

    اس قدر مجبور ہوں گریہ کناں ہو جاؤں گا

    اے پری زادی مرے اندام کا رعشہ نہ دیکھ

    صبر گر ٹوٹا ضعیفی میں جواں ہو جاؤں گا

    لوگ سیکھیں گے مرے مرنے سے جینے کا ہنر

    میں پئے عشاق عبرت کا نشاں ہو جاؤں گا

    میں تری جلوہ گری کی تاب لا سکتا نہیں

    مثل موسیٰ لقمۂ برق تپاں ہو جاؤں گا

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن

    یہ روش جاری رہی تو جاوداں ہو جاؤں گا

    موت کی حسرت بنے گی آخری چارہ میرا

    جب محبت کے سفر میں نیم جاں ہو جاؤں گا

    جب بھی آزادی ملے گی گردش ایام سے

    میں بھی محورؔ عاشق بنت فلاں ہو جاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے