aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حس نہیں تڑپ نہیں باب عطا بھی کیوں کھلے

ادا جعفری

حس نہیں تڑپ نہیں باب عطا بھی کیوں کھلے

ادا جعفری

MORE BYادا جعفری

    حس نہیں تڑپ نہیں باب عطا بھی کیوں کھلے

    ہم ہیں گرفتہ دل ابھی ہم سے صبا بھی کیوں کھلے

    اب یہ اداس دن ہمیں ساتھ لیے لیے پھرے

    خواب بجھے تو کیا رہا کالی گھٹا بھی کیوں کھلے

    دل کا کوئی زیاں نہیں جاں کا معاملہ نہیں

    ہاتھ میں اک دیا نہیں موج ہوا بھی کیوں کھلے

    یاں کسی رہ گزر پہ کچھ نقش قدم پڑے رہے

    قاصد خوش خبر نہیں شہر سبا بھی کیوں کھلے

    عمر تمام کاٹ دی حسرت کاخ و کو لیے

    میرے تمہارے سامنے ارض و سما بھی کیوں کھلے

    کوزہ بہ کوزہ بٹ گئیں جتنی بھی تھیں صداقتیں

    خالی ہتھیلیوں پہ اب حرف دعا بھی کیوں کھلے

    شدت رقص آرزو اپنا جواز آپ تھی

    میری نگاہ پر اداؔ میری خطا بھی کیوں کھلے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 163)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے