Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو گیا پتھر کلیجہ غم سے دل کی دل میں ہے

نبی بخش نایاب

ہو گیا پتھر کلیجہ غم سے دل کی دل میں ہے

نبی بخش نایاب

MORE BYنبی بخش نایاب

    ہو گیا پتھر کلیجہ غم سے دل کی دل میں ہے

    آ پڑی اب اور اک مشکل مری مشکل میں ہے

    صبر پڑ جائے نہ صاحب خاطر ناشاد کا

    آپ کی جو آنکھ میں ہے وہ ہمارے دل میں ہے

    عالم فانی ہے تصویر خیالی سر بہ سر

    ابلہی پنہاں ہمارے دعویٔ باطل میں ہے

    وصل کی شب ہے الٰہی میری قسمت سو نہ جائے

    نیند کیسی رونما یہ چشم سنگیں دل میں ہے

    جا گرا ہوں اٹھ کے مسجد سے میں کس کی راہ میں

    یہ کشش کس کے رخ رشک مہ کامل میں ہے

    فاتحہ کے واسطے کون آیا مرقد پر میرے

    چاندنی کیسی میری اس آخری منزل میں ہے

    جان ہے جب نذر جاناں موت سے پھر کیوں ڈروں

    جانتا ہوں زندگی میری کف قاتل میں ہے

    مول لیتا ہوں جرائم ہاتھ گر آئیں نا مفت

    رحم نے امید کیا بھر دی دل غافل میں ہے

    آنکھ بھی اٹھنے نہیں دیتا تغافل اس طرف

    اور ادھر اس کا تصور ہر رگ بسمل میں ہے

    بھیک مانگی ہے در جاناں سے دیکھو تو ذرا

    حسن کا ذرہ بھی کوئی کشتیٔ سائل میں ہے

    وعدہ آنے کا تھا امشب کس نے روکا ہے اسے

    آگ یہ کس نے لگا دی خرمن حاصل میں ہے

    بحر بے حد ہے کنارہ آ نہیں سکتا نظر

    دل بہت غمگیں خیال دورئ ساحل میں ہے

    میں کہیں رہتا ہوں میرے دل میں رہتا ہے کوئی

    باور آیا اور اک منزل مری منزل میں ہے

    ڈرتا ہوں میں ڈال دے اس کو بھی مشکل میں نہ دل

    وہ ستم پیشہ مرے دل میں ہے دل مشکل میں ہے

    کس طرح نایاب کو نیک نامی ہو نصیب

    حق نے بدنامی گندھی عاشق کی آب و گل میں ہے

    مأخذ:

    دیوان نایاب (Pg. 114)

    • مصنف: نبی بخش نایاب
      • ناشر: نذیر پرنٹنگ پریس، امرتسر
      • سن اشاعت: 1933

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے