Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کے بس انسان حیراں سر پکڑ کر بیٹھ جائے

نظام رامپوری

ہو کے بس انسان حیراں سر پکڑ کر بیٹھ جائے

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    ہو کے بس انسان حیراں سر پکڑ کر بیٹھ جائے

    کیا بن آئے اس گھڑی جب وہ بگڑ کر بیٹھ جائے

    تو وہ آفت ہے کوئی تجھ سے اٹھا سکتا ہے دل

    دیکھ لے کوئی جو تجھ کو دل پکڑ کر بیٹھ جائے

    وصل میں بھی اس سے کہہ سکتا نہیں کچھ خوف سے

    دور کھچ کر پاس سے میرے نہ مڑ کر بیٹھ جائے

    دوستو میری نہیں تقصیر دل دینے میں کچھ

    دل وہ لے کر ہی اٹھے جب پاس اڑ کر بیٹھ جائے

    اس خوشامد سے مرا کچھ مدعا ہی اور ہے

    چاہتے ہو تم یہ میرے پاؤں پڑ کر بیٹھ جائے

    اس کا بل کھا کر وہ اٹھنا پاس سے میرے غضب

    اور اک آفت ہے جو وہ کھچ کر اکڑ کر بیٹھ جائے

    مفت لے لیتے ہیں دل عاشق سے اپنے وہ نظامؔ

    لاکھ پھر مانگے کوئی تھک کر جھگڑ کر بیٹھ جائے

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 287)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے