ہو رہا ہے کیا جہاں میں اک نظر مت دیکھیے
ہو رہا ہے کیا جہاں میں اک نظر مت دیکھیے
پہلے پنے پر ہے جو بس وہ خبر مت دیکھیے
دنیا کو تبدیل کرنے کے ہیں اس میں خواب بس
انقلابی ہوں مرا رخت سفر مت دیکھیے
پیار سے بگڑے بھی ہیں کچھ لوگ یہ مانا مگر
ہو دوا لازم تو اس کے بد اثر مت دیکھیے
کیا اجڑتا جا رہا ہے اس پہ بھی رکھیں نظر
صرف بستے اینٹ پتھر کے نگر مت دیکھیے
دیکھنا ہے یہ کہ بالکل ٹھیک ہو اپنی دشا
کتنی بھی چاہے ہو پر خم رہ گزر مت دیکھیے
شرم سے مر جاؤ گے انسان ہیں گر آپ اک
کس طرح کرتے ہیں یہ مفلس گزر مت دیکھیے
چاہے رک جاؤ کہیں بھی تان دو تنبو کہیں
پیچھے مڑ مڑ کر کبھی جانبؔ مگر مت دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.