ہو ستم کیسا بھی اب حالات کی شمشیر کا
ہو ستم کیسا بھی اب حالات کی شمشیر کا
وقت بدلے گا کسی دن رخ مری تصویر کا
جان لیوا ہے تمہارا بے نیازی کا چلن
حشر دیکھے ہی بنے گا اب دل دلگیر کا
بیٹھتی ہے کون سی کروٹ یہ بازی عشق کی
گردشوں کے ہاتھ میں ہے فیصلہ تقدیر کا
کون باندھے گا مری بکھری ہوئی امید کو
کھل رہا ہے اب تو ہر حلقہ مری زنجیر کا
لطف لیتے ہو کماں سے چھوڑ کر جس کو اب آپ
کاش کوئی مجھ سے پوچھے کیا ہوا اس تیر کا
ریختہ سے عشق عازمؔ؟ وہ بھی ایسے دور میں
دیکھنا کیا حال ہوتا ہے تری تحریر کا
- کتاب : Aaghaz (Pg. 80)
- Author : Aazim Gurvinder Singh Kohli
- مطبع : Aazim Gurvinder Singh Kohli, 3/78 Punjabi Bagh,New Delhi-110026 (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.