ہو ترا عشق مری ذات کا محور جیسے
ہو ترا عشق مری ذات کا محور جیسے
اسی احساس کی میں ہو گئی خوگر جیسے
ایک ویرانی ترے لہجے سے آئی مجھ تک
پھر وہی میرے اتر آئی ہو اندر جیسے
کوئی بھی کام میرے حق میں نہیں ہو پاتا
روٹھ کر بیٹھ گیا ہو یہ مقدر جیسے
وہ کوئی وقت تھا جب دل تھا بڑا نازک سا
اب تو سینے میں رکھا ہے کوئی پتھر جیسے
ہو ترا حال میرے عشق میں ویسا زہراؔ
ہے مرا حال ترے ہجر میں ابتر جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.