Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو وہ امیر شہر کہ بھوکا فقیر ہو

نیر قریشی گنگوہی

ہو وہ امیر شہر کہ بھوکا فقیر ہو

نیر قریشی گنگوہی

MORE BYنیر قریشی گنگوہی

    ہو وہ امیر شہر کہ بھوکا فقیر ہو

    خوش بخت اسے کہیں گے جو روشن ضمیر ہو

    دولت سے کب خرید سکے گا اسے کوئی

    غربت میں بھی جو اپنی انا کا اسیر ہو

    کیوں کر وہ کر سکے گا بھلا اپنا سر بلند

    ہر خاص و عام کی جو نظر میں حقیر ہو

    ایسا کہاں زمانے میں پیدا ہوا کوئی

    اپنی نظیر آپ ہو جو بے نظیر ہو

    کھاتا ہے غصہ عقل بشر کو مگر یہ راز

    سمجھے گا کب لکیر کا جو بھی فقیر ہو

    لگتے ہیں خار دار درختوں پہ پھل مگر

    لگتا ہے پھل بھی ویسا کہ جیسا خمیر ہو

    کم ظرف کے پڑوس کا پوچھو نہ حال زار

    منہ زور ہے غریب ہو چاہے امیر ہو

    لیتے ہیں کام ہوش سے چلتا ہے وقت پر

    دیدہ وروں کے ہاتھ میں خنجر کہ تیر ہو

    عرش ادب کے چاند ستاروں میں ہے شمار

    نیرؔ فراقؔ ذوقؔ کہ غالبؔ ہو میرؔ ہو

    مأخذ:

    خواب اور آنکھ کے درمیان (Pg. 116)

    • مصنف: نیر قریشی گنگوہی
      • ناشر: نیر قریشی گنگوہی
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے