ہوگی خبر جو ہم نے سنی بیش و کم غلط
ہوگی خبر جو ہم نے سنی بیش و کم غلط
کھاؤ نہ بار بار خدا کی قسم غلط
زلفوں سے کچھ لگا ہے پتہ کچھ لبوں سے آج
ہوتا نہیں قیاس جو کرتے ہیں ہم غلط
دیتا ہے کیوں فریب کہ میں بھید پا گیا
مجھ پر کرم غلط ہے عدو پر ستم غلط
آتے ہیں مے کدے سے وہ ساغر لیے ہوئے
نکلا جناب شیخ پہ آخر بھرم غلط
سودا یہی ہے دیدہ و دل کو کروں خراب
اے اشک خوں برائے خدا تو نہ تھم غلط
پہنچا اسے یہ حال مرا باد صبح دم
لیتا ہے دم مریض جفا دم بدم غلط
الجھا ہے ایسا دل کہ نہ نکلے گا پھر کبھی
ہوتی ہے ان کی زلف دوتا خم بہ خم غلط
قبلہ بنا کے لائے تھے روز ازل سے ہم
سجدہ کیا نہ تھا تجھے ہم نے صنم غلط
تیرا خیال ہجر میں اس کا انیس ہے
ہوتا ہے تیری یاد میں شیداؔ کا غم غلط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.