Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہونے کے باوجود کہاں بات ہوتی ہے

انور شعور

ہونے کے باوجود کہاں بات ہوتی ہے

انور شعور

MORE BYانور شعور

    ہونے کے باوجود کہاں بات ہوتی ہے

    ان سے مشاعروں میں ملاقات ہوتی ہے

    پہلے ہم آنسوؤں میں نہاتے تھے اور اب

    ہوتی بھی ہے تو نام کی برسات ہوتی ہے

    بیٹھے ترستے رہتے ہیں ایک ایک چیز کو

    مت پوچھ کس طرح گزر اوقات ہوتی ہے

    خود سے مقابلے کا ارادہ ہے دیکھیے

    اب جیت ہوتی ہے کہ ہمیں مات ہوتی ہے

    خوابوں کا کوئی وقت مقرر نہیں شعورؔ

    ہوتا ہے دن خراب کبھی رات ہوتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 97)
    • Author : انور شعور
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے