ہوش جس وقت بھی آئے گا گرفتاروں کو
ہوش جس وقت بھی آئے گا گرفتاروں کو
خس کی مانند اڑا ڈالیں گے دیواروں کو
زندگی کرنی ہے تم کو تو تڑپنا سیکھو
زنگ لگ جاتا ہے رکھی ہوئی تلواروں کو
زخم سینے پہ کسی کے نہیں آیا اب تک
آزمایا ہے بہت قوم کے سرداروں کو
اتنے اونچے بھی نہ اٹھو کہ سنبھل بھی نہ سکو
ہم نے گرتے ہوئے دیکھا کئی میناروں کو
بزدلی ہے کہ یہ نادانی ہے آخر کیا ہے
لوگ اشکوں سے بجھانے لگے انگاروں کو
وہی رشوت وہی اغوا وہی خبریں عرفاںؔ
ہم تو بن دیکھے ہی پڑھ لیتے ہیں اخباروں کو
مأخذ:
Ek Shayar Ek Gazal (Series-II) (Pg. E-14 B-13)
- مصنف: سعید رحمانی
-
- اشاعت: 2007
- ناشر: اخبار اڑیسہ پبلیکیشنز، کٹک
- سن اشاعت: 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.