ہوش میں آ کر مجھے غفلت کا اندازہ ہوا
ہوش میں آ کر مجھے غفلت کا اندازہ ہوا
مطلبی اس دور کی چاہت کا اندازہ ہوا
مشکلوں کو روند کر جب میں بڑھا منزل کی سمت
ہم سفر کو تب مری ہمت کا اندازہ ہوا
جب امیر شہر نے مجھ کو بٹھایا اپنے پاس
اہل محفل کو مری عزت کا اندازہ ہوا
جو مرے دل میں بسا تھا جب ہوا میں اس سے دور
پیار کے احساس اور الفت کا اندازہ ہوا
بے خبر تھا اپنی حالت سے میں تیرے ہجر میں
آئنے کو دیکھ کر حالت کا اندازہ ہوا
وہ پری پیکر نظر کے سامنے تھا بے نقاب
رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا
تشنہ لب لوٹا میں جب دریا پہ آ کر اے قمرؔ
تب کسی کی پیاس کی شدت کا اندازہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.