Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئی ہے زندگانی دشت غربت میں بسر میری

صفدر مرزا پوری

ہوئی ہے زندگانی دشت غربت میں بسر میری

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    ہوئی ہے زندگانی دشت غربت میں بسر میری

    وطن میں جب نہ پہنچا میں تو کیا پہنچے خبر میری

    تڑپتا ہوں تو ہو جاتی ہے ظالم کو خبر میری

    بنی جاتی ہے خود آہ رسا پیغامبر میری

    بتائے دیتی ہے کیفیت درد جگر ان کو

    ستم ہے مل گئی ان کی نگاہوں سے نظر میری

    ترے انصاف کے صدقے تری تقسیم کے قرباں

    شب عشرت کی شام ان کی شب غم کی سحر میری

    وطن میں اس سے آنکھیں پھیر لوں یہ ہو نہیں سکتا

    رہی ہے بے کسی غربت میں برسوں ہم سفر میری

    جواب نامہ تو لایا مگر حیرت ہے دے کس کو

    کہ صورت ہی نہیں پہچانتا ہے نامہ بر میری

    چھپاؤں لاکھ لیکن پیار کی صورت نہیں چھپتی

    جو ہیں اہل نظر پہچان لیتے ہیں نظر میری

    نہ وہ آئے نہ موت آئی نہ جیتا ہوں نہ مرتا ہوں

    یہ عالم ہے مجھے بھی اب نہیں صفدرؔ خبر میری

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 248)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے