Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنر نہیں جو ہواؤں کے پر کترنے کا

دنیش کمار

ہنر نہیں جو ہواؤں کے پر کترنے کا

دنیش کمار

MORE BYدنیش کمار

    ہنر نہیں جو ہواؤں کے پر کترنے کا

    رہے گا خوف ہمیشہ ہی بجھ کے مرنے کا

    ہم آئنوں کے مخاطب نہ ہو سکیں گے کبھی

    ہمیں تو خطرہ ہے اپنا نقاب اترنے کا

    وفا کی راہ پہ مرنا بھی تھا مجھے منظور

    کوئی تو ہوگا سبب میرے اب مکرنے کا

    دراڑ بڑھتی ہے بڑھ جائے بد گمانی کی

    ارادہ میرا بھی ان سے نہ بات کرنے کا

    بہیلیے کی کہانی سے ہی ڈرے طائر

    رہا نہ حوصلہ ان میں اڑان بھرنے کا

    نہ اس نے دل سے مجھے روکنے کی کوشش کی

    نہ میرے پاس سمے تھا وہاں ٹھہرنے کا

    سفید ہونے لگیں ہیں ہماری بھی قلمیں

    نشان پڑنے لگا وقت کے گزرنے کا

    فلک سے راہ نمائی دنیشؔ نے کی تھی

    سوال اٹھتا کہاں ظلمتوں سے ڈرنے کا

    مأخذ:

    Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے