Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن پری ہو ساتھ اور بے موسم کی بارش ہو جائے

احمد عظیم

حسن پری ہو ساتھ اور بے موسم کی بارش ہو جائے

احمد عظیم

MORE BYاحمد عظیم

    حسن پری ہو ساتھ اور بے موسم کی بارش ہو جائے

    چھتری کون خریدے گا پھر جتنی بارش ہو جائے

    ایسی پیاس کی شدت ہے کہ میں یہ دعائیں کرتا ہوں

    جتنے سمندر ہیں دنیا میں سب کی بارش ہو جائے

    میری غزلیں اس کے ساتھ بتائے وقت کا حاصل ہیں

    ویسی فصلیں اگ آتی ہیں جیسی بارش ہو جائے

    چھوٹے چھوٹے تالابوں سے پانی چھینا جاتا ہے

    تم تو بس یہ کہہ دیتے ہو تھوڑی بارش ہو جائے

    آندھی آئے بجلی کڑکے کالی گھٹائیں چھانے لگیں

    مجبوراً وہ رکے مرے گھر اتنی بارش ہو جائے

    تنگ آیا ہوں میں اس ہجر و وصل کی بوندا باندی سے

    یا تو سوکھا پڑ جائے یا ڈھنگ کی بارش ہو جائے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے