Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن سادہ کا وار آنکھیں ہیں

فوزیہ رباب

حسن سادہ کا وار آنکھیں ہیں

فوزیہ رباب

MORE BYفوزیہ رباب

    حسن سادہ کا وار آنکھیں ہیں

    بن ترے بیقرار آنکھیں ہیں

    میری جانب ہے جو ترا چہرہ

    میری جانب ہزار آنکھیں ہیں

    عیب تیرا کہاں چھپے گا اب

    شہر میں بے شمار آنکھیں ہیں

    میں نے طرز وفا تھا اپنایا

    اس لئے اشک بار آنکھیں ہیں

    پارسائی کہاں گئی بولو

    آج کیوں داغدار آنکھیں ہیں

    ایک نقشہ تھا خواب کا کھینچا

    اس لئے تار تار آنکھیں ہیں

    جیسے ان میں سحاب رہتے ہوں

    کتنی زار و قطار آنکھیں ہیں

    جن کی تعبیر میں ملے وحشت

    ایسے خوابوں پہ بار آنکھیں ہیں

    وہ جو چہرہ ہی پڑھ نہیں سکتیں

    کتنی جاہل گنوار آنکھیں ہیں

    وہ نظر آر پار ہوتی ہے

    ہائے کیا دل فگار آنکھیں ہیں

    خواب دیکھا ربابؔ نے کیونکر

    اس لئے سوئے دار آنکھیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے