aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن کا حال یہ با دیدۂ تر دیکھا ہے

لطف اللہ خاں نظمی

حسن کا حال یہ با دیدۂ تر دیکھا ہے

لطف اللہ خاں نظمی

MORE BYلطف اللہ خاں نظمی

    حسن کا حال یہ با دیدۂ تر دیکھا ہے

    در بدر خاک بسر شام و سحر دیکھا ہے

    ان گنہ گار نگاہوں نے جدھر دیکھا ہے

    ایک اجڑا ہوا سپنوں کا نگر دیکھا ہے

    دل خوش فہم نے اک خواب شجر دیکھا ہے

    شومیٔ بخت کہ بے برگ و ثمر دیکھا ہے

    داد خواہی کی نہیں اہل چمن کو توفیق

    جان دینے میں اسیروں نے مفر دیکھا ہے

    آخر کار ہوا قید زمیں سے آزاد

    ماہ و انجم نے یہ اقدام بشر دیکھا ہے

    مصلحت کوش رفیقوں سے ہے دوری لازم

    نہ ہوئے وقت پہ وہ سینہ سپر دیکھا ہے

    جیسے ہو غیب سے مژدہ کوئی آنے والا

    میں نے پیہم کبھی یوں جانب در دیکھا ہے

    مأخذ:

    دیار یار کی بات (Pg. 77)

    • مصنف: لطف اللہ خاں نظمی
      • ناشر: امن پبلیکیشنز، بھوپال
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے