Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن کے انکار سے بھی کچھ تو پردہ رہ گیا

ظفر اقبال

حسن کے انکار سے بھی کچھ تو پردہ رہ گیا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    حسن کے انکار سے بھی کچھ تو پردہ رہ گیا

    میں بھی کافی مطمئن ہوں وہ بھی اچھا رہ گیا

    دل میں اس کے موم بتی سی جلائی بھی مگر

    روشنی کے باوجود اتنا اندھیرا رہ گیا

    خوب صورت ہے تو اتنا ہی کمینہ بھی ہے وہ

    ایک بھی دل نے نہ مانی میں تو کہتا رہ گیا

    دیکھنے آتا بھی ہے چھوڑے ہوئے اس شہر کو

    یعنی اس کے باد کیا اجڑا ہے کتنا رہ گیا

    موڑ کر دریا کو دشمن لے گئے اپنی طرف

    اور ادھر روئے زمیں پر داغ دریا رہ گیا

    اور گھر دیکھو کوئی اس کے تو چہرے پر ظفرؔ

    رنگ دل باقی نہیں اب رنگ دنیا رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے