حسن کی رنگینیوں کا ذکر ہر محفل میں ہے
حسن کی رنگینیوں کا ذکر ہر محفل میں ہے
شوق کا طوفاں نہاں لیکن سکوت دل میں ہے
رہ گزر بھی راہ رو بھی راہ بر بھی دل سدا
گر کسی منزل میں ہے تو شوق کی منزل میں ہے
تم نے دیکھا ہے تبسم رنگ اور رعنائیاں
زخم بھی دیکھا کبھی جو پھول کے بھی دل میں ہے
وہ بھی مجبور وفا ہے میں بھی مجبور وفا
میں بھی کس مشکل میں ہوں اور وہ بھی کس مشکل میں ہے
وہ تبسم وہ نگہ اور وہ ادائیں خاص خاص
روشنی کن کن چراغوں کی نہ جانے دل میں ہے
تا دم آخر رہیں گے حسرتوں کے سلسلے
ایک حسرت دل سے نکلی ایک حسرت دل میں ہے
چل رہا ہوں میں اگرچہ کارواں کے ساتھ
ایک تنہائی کا عالم ہر قدم پر دل میں ہے
رہنے دو لہروں پہ میری کشتیٔ کہنہ حبیبؔ
خوگر طوفاں کی تربت اک کف ساحل میں ہے
مأخذ:
نغمۂ زندگی (Pg. 79)
- مصنف: جے کرشن چودھری حبیب
-
- ناشر: جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.