Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن و الفت ساتھ ہیں آغاز سے انجام تک

عارف نقشبندی

حسن و الفت ساتھ ہیں آغاز سے انجام تک

عارف نقشبندی

MORE BYعارف نقشبندی

    حسن و الفت ساتھ ہیں آغاز سے انجام تک

    میرا افسانہ سنا جائے گا تیرے نام تک

    زندگی کی تلخیاں ہیں گردش ایام تک

    لالہ و گل کا تبسم ہے چمن میں شام تک

    کیا خبر پردہ بہ پردہ کتنے جلوے ہیں نہاں

    چشم ظاہر بیں نے دیکھا ان کو حسن عام تک

    جن کے پیمانے بھرے ہیں ان پہ کیا تیرا کرم

    لطف تو ساقی ہے جب بھر جائیں خالی جام تک

    جس نے جینے کا ارادہ کر لیا وہ جی گیا

    اس سے کترا کر چلی ہے گردش ایام تک

    بن گئے شیخ و برہمن مالک دیر و حرم

    فیض مے خانہ مگر جاری ہے خاص و عام تک

    سانس لینا تو نہیں کوئی دلیل زندگی

    زندگی کیسی نہیں اب زندگی کا نام تک

    حسن کی پہلی نظر ہی دل کی دنیا کھو گئی

    لٹ گئے آغاز میں دیکھا نہیں انجام تک

    اب تو ساقی عظمت مے خانہ تیرے ہاتھ ہے

    گردش ایام آ پہنچی ہے دور جام تک

    مے کدہ کا حال کچھ ہو چشم ساقی کچھ کہے

    ہے صراحی تک نظر عارفؔ کسی کی جام تک

    مأخذ:

    Lamhon Ki Dhadkanen (Pg. 85)

    • مصنف: Mohammad Usmaan Arif
      • اشاعت: 1985
      • ناشر: Bedil Academy,Rajisthan
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے