ادھر بھی کبھی چارہ گر دیکھ لینا
ادھر بھی کبھی چارہ گر دیکھ لینا
ہرا کیوں ہے زخم جگر دیکھ لینا
اجالے یہیں آ کے دم توڑتے ہیں
کبھی شام کو میرا گھر دیکھ لینا
گراں تجھ پہ گزرے نہ میری رفاقت
کڑے کوس ہیں ہم سفر دیکھ لینا
نہیں عارضی دل کی غم پروری کچھ
یوں ہی اپنی ہوگی بسر دیکھ لینا
یہ ہنگامۂ قصر پرویز اے دل
رہے گا فقط رات بھر دیکھ لینا
بپا حشر کر دے گا راحت کدوں میں
مرے رنج و غم کا اثر دیکھ لینا
ستم گار کا جشن رامش گری ہے
فقط ایک رقص شرر دیکھ لینا
شبستان عشرت میں جو پردہ گر ہیں
وہی ہوں گے پھر پردہ در دیکھ لینا
فسانہ مرا غور سے سن رہا تھا
ہے نم چشم نجم سحر دیکھ لینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.