Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھر کچھ اور کہتی ہے ادھر کچھ اور کہتی ہے

انور صادقی

ادھر کچھ اور کہتی ہے ادھر کچھ اور کہتی ہے

انور صادقی

MORE BYانور صادقی

    ادھر کچھ اور کہتی ہے ادھر کچھ اور کہتی ہے

    یہ دنیا چاہتی کچھ ہے مگر کچھ اور کہتی ہے

    یہ دل کچھ اور کہتا ہے نظر کچھ اور کہتی ہے

    مگر ان کی نگاہ معتبر کچھ اور کہتی ہے

    قصیدے پڑھ رہے ہو تم چمن کی شان میں لیکن

    ہر اک جھلسی ہوئی شاخ شجر کچھ اور کہتی ہے

    بظاہر ہیں جدید اسلوب کی آرائشیں دل کش

    مگر تحقیق ارباب ہنر کچھ اور کہتی ہے

    پتہ صحت کا چلتا ہے مریض غم کے چہرے سے

    مگر سنجیدگیٔ چارہ گر کچھ اور کہتی ہے

    تری پوشاک کے پیوند ہیں افلاس کے مظہر

    تری با رعب شخصیت مگر کچھ اور کہتی ہے

    بنانے کو بنا لیں ہم بھی شیشوں کے مکاں انورؔ

    مگر یاروں کی سنگ افگن نظر کچھ اور کہتی ہے

    مأخذ:

    تنویر غزل (Pg. 91)

    • مصنف: انور صادقی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے