ادھر سے دیکھیں تو اپنا مکان لگتا ہے
ادھر سے دیکھیں تو اپنا مکان لگتا ہے
اک اور زاویے سے آسمان لگتا ہے
جو تم ہو پاس تو کہتا ہے مجھ کو چیر کے پھینک
وہ دل جو وقت دعا بے زبان لگتا ہے
شروع عشق میں سب زلف و خط سے ڈرتے ہیں
اخیر عمر میں ان ہی میں دھیان لگتا ہے
سرکنے لگتی ہے تب ہی قدم تلے سے زمین
جب اپنے ہاتھ میں سارا جہان لگتا ہے
دو چار گھاٹیاں اک دشت کچھ ندی نالے
بس اس کے بعد ہمارا مکان لگتا ہے
- کتاب : saugaat (4)(rekhta web site) (Pg. 374)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.