Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے

ارتضی نشاط

ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے

    سڑک پہ آؤ سمندر میں آزماؤ مجھے

    مرا وجود اگر راستے میں حائل ہے

    تم اپنی راہ نکالو پھلانگ جاؤ مجھے

    سوائے میرے نہیں کوئی جارحانہ قدم

    میں اک حقیر پیادہ سہی بڑھاؤ مجھے

    اسی میں میری تمہاری نجات مضمر ہے

    کہ میں بناؤں تمہیں اور تم مٹاؤ مجھے

    گزرنے والا ہر اک لمحہ میرا قاتل ہے

    خدا کے واسطے مارو اسے بچاؤ مجھے

    جمی ہوئی ہیں مری لاش پر نگاہیں کیوں

    میں کوئی آخری خواہش نہیں دباؤ مجھے

    خوشی مناتے ہو کہتے ہو مجھ کو عید نشاطؔ

    مگر میں خون کی ہولی بھی ہوں جلاؤ مجھے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekh (Pg. 555)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے