Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک عریضہ ہے دل مشتاق میں رکھا ہوا

منظر نقوی

اک عریضہ ہے دل مشتاق میں رکھا ہوا

منظر نقوی

MORE BYمنظر نقوی

    اک عریضہ ہے دل مشتاق میں رکھا ہوا

    آفتاب عشق ہے آفاق میں رکھا ہوا

    زندگی کا ذائقہ مجھ کو تواتر سے ملا

    زہر میں رکھا ہوا تریاق میں رکھا ہوا

    نفرتوں کے سب نوشتے اس نے ازبر کر لیے

    ہے محبت کا صحیفہ طاق میں رکھا ہوا

    بلوۂ باطل میں حق کی خامشی کا ساتھ دو

    یہ بھی نکتہ ہے مرے میثاق میں رکھا ہوا

    راکھ اڑتی دیکھ کر مجھ سے گریزاں کیوں ہوئے

    ایک شعلہ ہے ابھی چقماق میں رکھا ہوا

    میں نے دیکھا میرا قاتل مبتلائے خوف ہے

    سر مرا تھا جس گھڑی اطباق میں رکھا ہوا

    لو نہ مدھم ہوگی منظرؔ بجھ نہ پائے گا کبھی

    یہ دیا ہے سینۂ عشاق میں رکھا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے