Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک بار سنو گے نہیں سو بار سنو گے

اشہد کریم الفت

اک بار سنو گے نہیں سو بار سنو گے

اشہد کریم الفت

MORE BYاشہد کریم الفت

    اک بار سنو گے نہیں سو بار سنو گے

    دل درد کا بازار ہے کیا یار سنو گے

    پربت کی طرح اونچے کھڑے لوگ ہیں گونگے

    تم اپنی ہی آواز کو ہر بار سنو گے

    جن شور سے لبریز ہیں خاموش نگاہیں

    ان چیختے سناٹوں کو بے کار سنو گے

    دیواروں میں دفنائی گئی ہیں کئی باتیں

    ہر اینٹ میں افسانۂ دیوار سنو گے

    الفاظ نے رخ بدلا ہے کاغذ سے نکل کر

    اخبار پڑھو گے نہیں اخبار سنو گے

    اس دور میں انسان کے حالات نہ پوچھو

    دل مردہ ہوا ذہن ہے بیمار سنو گے

    الفت کی یہ آواز دبی ہے نہ دبے گی

    ہر سانس میں ہے جینے کی للکار سنو گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے