Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک بات پر بگڑے گئے نہ جو عمر بھر ملے

مفتی صدرالدین آزردہ

اک بات پر بگڑے گئے نہ جو عمر بھر ملے

مفتی صدرالدین آزردہ

MORE BYمفتی صدرالدین آزردہ

    اک بات پر بگڑے گئے نہ جو عمر بھر ملے

    اس سے طریق صلح کے کیا صلح گر ملے

    باہم سلوک تھا پہ ترے دور حسن میں

    یہ رسم اٹھ گئی کہ بشر سے بشر ملے

    دل محو چشم یار تھا بیمار ہو گیا

    کچھ ان پرستشوں کا بھی آخر ثمر ملے

    اے نالہ تو نے ساتھ دیا آہ کا تو کیا

    امید کیا اثر کی جو دو بے اثر ملے

    صدمہ جگر پہ پہنچے تو ہو دل میں کیوں نہ درد

    کیا فرق کچھ جدا نہیں ہیں دل جگر ملے

    ہم کو ہمارے طالع بد نے ڈبو دیا

    اچھے تھے گر نصیب تو کیوں چشم تر ملے

    دھوؤں صد آب تیغ سے اے پنبہ جو کبھو

    دامن سے تیرے دامن داغ جگر ملے

    امید بو میں اس کی ملے یوں صبا سے ہم

    جس طرح بے خبر سے کوئی بے خبر ملے

    جو کچھ نہ دیکھنا تھا سو وہ دیکھنا پڑا

    اس بے وفا سے پہلے تھے کیا دیکھ کر ملے

    دیکھے ہنر جو اپنے ہی وہ جانے اس کا کام

    ہم کو تو عیب دیکھ کے اپنے ہنر ملے

    مہر جہاں فروز دکھا دوں جبیں کو میں

    گر سنگ آستانۂ خیر البشر ملے

    ملنے سے اس کی گھٹتی ہے کیا تیری شان حسن

    آزردہؔ خستہ جاں بھی ملے تو اگر ملے

    مأخذ:

    Mufti Sadruddin Aazurda(Hayat, Shakhsiyat, Ilmi Aur Adabi Karname) (Pg. e-114 p-113)

    • مصنف: عبدالرحمٰن پرواز اصلاحی
      • اشاعت: 1977
      • ناشر: مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے