Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک دفعہ الجھے تو الجھے ہی رہے

امیتا پرسو رام میتا

اک دفعہ الجھے تو الجھے ہی رہے

امیتا پرسو رام میتا

MORE BYامیتا پرسو رام میتا

    اک دفعہ الجھے تو الجھے ہی رہے

    پیار کے سودے میں گھاٹے ہی رہے

    دیکھ کر وہ بس تماشائی رہا

    اور ہم دلدل میں دھنستے ہی رہے

    وہ حقیقت کی طرف بڑھتا رہا

    اس کے سپنے صرف سپنے ہی رہے

    وقت دریا کی طرح بہتا رہا

    بے عمل بس ہاتھ ملتے ہی رہے

    جیسے جیسے روشنی بڑھتی گئی

    سب کے چہرے پھیکے پڑتے ہی رہے

    شاخ سے ٹوٹے تھے جو پتے کبھی

    ابر بھی برسا تو سوکھے ہی رہے

    رحمتوں کی بارشیں ہوتی رہیں

    اور زمیں والے کہ پیاسے ہی رہے

    عشق نے برزخ میں رکھا یوں کہ ہم

    ان کے ہو پائے نہ خود کے ہی رہے

    وقت کا سورج جگاتا ہی رہا

    وہ مگر آنکھوں کو موندے ہی رہے

    رہبری پر ناز تھا جن کو کبھی

    دل کی راہوں میں وہ بھٹکے ہی رہے

    چہرہ پڑھنا مجھ کو آتا تھا مگر

    چہرے کے پیچھے بھی چہرے ہی رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے