اک ایک لفظ کو برتوں گر اہتمام سے میں
اک ایک لفظ کو برتوں گر اہتمام سے میں
مقام اپنا بنا سکتا ہوں کلام سے میں
وگرنہ اس کی نظر مجھ پہ پڑ گئی ہوتی
خدا کا شکر پکارا گیا نہ نام سے میں
جواب میں مجھے ملتی ہے رات کی کالک
سوال کرتا ہوں جب بھی چراغ شام سے میں
اسی لیے تو مقدر پہ ناز ہے مجھ کو
کہ بادشاہ بنایا گیا غلام سے میں
لگا رہا ہوں صدا اپنے دل کے ایواں میں
بلا رہا ہوں تجھے کتنے احترام سے میں
وہ آگ مجھ میں بھڑکتی ہے جاں تڑکتی ہے
جو آگ لے گیا جلتے ہوئے خیام سے میں
سمجھ رہا تھا کہ ظہرابؔ ہوں مگر پھر بھی
نکل سکا نہ محبت تمھارے دام سے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.