Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک اک کر کے ہو گئے رخصت اب کوئی ارمان نہیں

جعفر عباس

اک اک کر کے ہو گئے رخصت اب کوئی ارمان نہیں

جعفر عباس

MORE BYجعفر عباس

    اک اک کر کے ہو گئے رخصت اب کوئی ارمان نہیں

    دل میں گہرا سناٹا ہے اب کوئی مہمان نہیں

    تم نے بھی سن رکھا ہوگا ہم بھی سنتے آئے ہیں

    جس کے دل میں درد نہ ہو وہ پتھر ہے انسان نہیں

    درد کڑا ہو تو بھی اکثر پتھر بن جاتے ہیں لوگ

    مرنے کی امید نہیں ہے جینے کا سامان نہیں

    کچھ مت بولو چپ ہو جاؤ باتوں میں کیا رکھا ہے

    کیوں کرتے ہو ایسی باتیں جن باتوں میں جان نہیں

    اوروں جیسی باتیں مجھ کو بھی کرنی پڑتی ہیں روز

    یہ تو میری مجبوری ہے یہ میری پہچان نہیں

    میری باتیں سیدھی سچی ان میں کوئی پیچ نہیں

    ان کو میرؔ کی غزلیں جانو غالبؔ کا دیوان نہیں

    دل کو بہلانے کی خاطر ہم بھی کیا کیا کرتے ہیں

    خوب سمجھتا ہے وہ بھی سب ایسا بھی نادان نہیں

    رات گئے اکثر یوں ہی کیوں پھوٹ پھوٹ کر روتے ہو

    خاک تلے سونے والوں سے ملنے کا امکان نہیں

    وہ تھا میرے دکھ کا ساتھی اور تمہیں کیا بتلائیں

    اس کا میرا جو رشتہ تھا اس رشتے کا نام نہیں

    وہ ہوتا تو پھر بھی شاید درد پہ کچھ قابو رہتا

    تنہائی سے تنہا لڑنا کچھ ایسا آسان نہیں

    مأخذ:

    Dawat-e-Sang (Pg. 67)

    • مصنف: Jafar Abbas
      • اشاعت: 2017
      • ناشر: Guftagu Publications
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے