Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم

جمیلؔ مظہری

اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم

جمیلؔ مظہری

MORE BYجمیلؔ مظہری

    اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم

    سوال یہ ہے کہ کس طرح سوچتے ہو تم

    بہار آگ نہ دے گی تمہارے چولہوں کو

    یہ اور بات کہ اس سے بہل گئے ہو تم

    دیار وہم و گماں میں نہ اب حرم ہے نہ دیر

    اجڑی چکی ہے وہ بستی جدھر چلے ہو تم

    دیا نہ عشق نے جب کچھ تو عقل کیا دے گی

    اب اس سے مانگتے ہو چین باؤلے ہو تم

    جبین شوق کو اپنی کہاں جھکانا تھا

    کہاں جھکی ہے ضرورت کہاں جھکے ہو تم

    پسند آئے گی کیوں اپنے دیس کی کوئی چیز

    بدیسیوں کے نوالے پہ جی رہے ہو تم

    نہ مل سکا جسے ایندھن جلے گی آگ وہ کیا

    دل جمیلؔ کو ناحق کریدتے ہو تم

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 71)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے