اک مجسم درد ہوں اک آہ ہوں
اک مجسم درد ہوں اک آہ ہوں
پھر بھی زیب و زینت افواہ ہوں
میں نے دنیا کی پسند اوڑھی نہیں
کچھ بھی ہوں پھر بھی تو حق آگاہ ہوں
صد لحم و استخواں ہوتے ہوئے
ہر نفس اب بھی ترے ہم راہ ہوں
کرب وحشت غم مسائل کے طفیل
آج تک زندہ بحمد اللہ ہوں
میرے نقش پا سے نکلے راستے
لوگ پھر بھی کہتے ہیں گمراہ ہوں
پرورش پاتی ہے جس سے تیرگی
میں وہی فرزند مہر و ماہ ہوں
میکدے کی رہ سے تجھ کو پا لیا
لوگ کہتے ہیں کہ میں گمراہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.