Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک نشتر نگاہ ہے اس سے زیادہ کیا

محمد اعظم

اک نشتر نگاہ ہے اس سے زیادہ کیا

محمد اعظم

MORE BYمحمد اعظم

    اک نشتر نگاہ ہے اس سے زیادہ کیا

    دم بھر کی آہ آہ ہے اس سے زیادہ کیا

    گردن سے طوق خوف و طلب کو نکال دیکھ

    پھر کوئی بادشاہ ہے اس سے زیادہ کیا

    طاقت اگر ہے پاؤں میں صحرا کا خوف کیوں

    بس اک کشادہ راہ ہے اس سے زیادہ کیا

    وہ تو ہوا تھی بند نہ مٹھی میں ہو سکی

    اب رنج خواہ مخواہ ہے اس سے زیادہ کیا

    بالوں کو اپنے چھوڑ مری شام غم کو دیکھ

    پھر دیکھ کچھ سیاہ ہے اس سے زیادہ کیا

    ہر چند آج بھی ہے وہی کثرت امید

    ہاری ہوئی سپاہ ہے اس سے زیادہ کیا

    اک کنکری اچھال کے توڑو طلسم تاب

    پانی میں عکس ماہ ہے اس سے زیادہ کیا

    ہیں کامیاب جن کا یہاں جی نہیں لگا

    دنیا کی درس گاہ ہے اس سے زیادہ کیا

    گھٹتا ہی جائے گا یہ لطافت کے ساتھ ساتھ

    یہ جسم زاد راہ ہے اس سے زیادہ کیا

    خون جگر سے شعر لکھو اور ماحصل

    دم بھر کی واہ واہ ہے اس سے زیادہ کیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    محمد اعظم

    محمد اعظم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے