اک نظر نے کر دیا دنیا سے بیگانہ مجھے
اک نظر نے کر دیا دنیا سے بیگانہ مجھے
برملا کہنے لگا ہر ایک دیوانہ مجھے
بھول سکتا ہی نہیں وہ جام و پیمانہ مجھے
جو عطا کرتا تھا میرا پیر مے خانہ مجھے
اس ادا سے کچھ دیا ساقی نے پیمانہ مجھے
چشم میگوں سے پڑا توبہ کو ٹکرانا مجھے
رخ کبھی کعبے کی جانب دیر کی جانب کبھی
دربدر بھٹکا رہا ہے شوق جانانہ مجھے
کیا اسی کو اپنی معراج تخیل مان لوں
وہ نظر آنے لگے ہیں بے حجابانہ مجھے
آ گئی نزدیک ثابتؔ اب وہ بزم دل نواز
پیش کرنا ہے جہاں پر دل کا نذرانہ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.