Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک سادگی نبھائی ہے طرز سخن کے ساتھ

منتظر قائمی

اک سادگی نبھائی ہے طرز سخن کے ساتھ

منتظر قائمی

MORE BYمنتظر قائمی

    اک سادگی نبھائی ہے طرز سخن کے ساتھ

    سودا نہیں کیا ہے کبھی فکر و فن کے ساتھ

    یہ کیا کہ بات بات پہ بس دل لگی کی بات

    تم بھی تو پیش آؤ کبھی اپنے پن کے ساتھ

    دل میں ترے خیال سے یوں روشنی ہوئی

    جیسے کہ صبح آئی ہو پہلی کرن کے ساتھ

    زخموں کا چاند دل کی تپش اور حیا کے رنگ

    اب سب چلے گئے ہیں تری انجمن کے ساتھ

    مٹی کا قرض ہم نے کچھ ایسے ادا کیا

    دستار بھی اتار دیا پیرہن کے ساتھ

    اب کے ہوائیں کون سی رت لے کے آئی ہیں

    صحرا بھی پر بہار ہے اب کے چمن کے ساتھ

    اب کے گرانی ساری حدیں پار کر گئی

    سودے میں اب ضمیر بھی ہے جان و تن کے ساتھ

    کیسے زمانے تیری خدائی قبول ہو

    رشتے مرے بحال ہیں دار و رسن کے ساتھ

    آپس میں الجھے رہتے ہیں کیوں ذہن اور ضمیر

    سمجھوتہ دونوں کر ہی چکے جب کہ من کے ساتھ

    شاید کوئی حسین سا منظر ابھر کے آئے

    گردش میں اب کے ابر ہے نیلے گگن کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے